خون بنانے والی غذائیں

 ایسی غذائوں کے متعلق جاننا ضروری ہے جن کے استعمال سے تازہ اور توانا خون پیدا ہوتا ہے۔


 خون کی کمی یا انیمیا کے مریضوں کے لئے شہد عمدہ غذائی ٹانک ہے یہ ہیموگلوبن کی پرورش کرتا اور سرخ ذرات میں توازن برقرار رکھتا ہے خون میں زیادہ تیز ابیت رہنے کی وجہ سے وقت سے پہلے بڑھاپے سمیت بہت سے امراض جنم لیتے ہیں اگر ایک شخص خون کی کمی کا شکار ہو جائے یا سرخ ذرات میں توازن نہ رہے یا ان کی پرورش میں اعتدال نہ ہو تو ہر عضو کی صحت متاثر ہو جاتی ہے کیونکہ خون پورے بدن میں گردش کر کے ہر عضو کی پرورش ، نگہداشت اور چابکدستی کا معیار قائم کرتا ہے۔ خون کی کمی کی وجہ سے انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے لاغر اور ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتا ہے اور سانس پھولنے لگتی ہے۔ خون کی کمی کے دو اسباب ہوتے ہیں۔


اول : .......... خون کے سرخ ذرات کا کم تعداد میں بنا ، ڈیپریشن کی ادویات کھانے سے بھی خون کی پرورش رک جاتی ہے پیٹ کے کیڑے خون میں پرورش پاتے ہیں اسکی وجہ سے جن بچوں کے پیٹ میں کیڑے ہوتے ہیں وہ بچے اکثر اینیمیا کا شکار ہوتے ہیں لہذا ان کیڑوں سے نجات کے لئے جلد سے جلد احتیاط تدابیر اختیار کرنی چاہئے۔

دوم:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہمیں اسی غذاؤں کا استعمال کرنا چاہئے جن میں آئرن کی مقدار زیادہ ہو مثال کے طور پر کی اور انڈے۔ ایسے پھل اور سبزیاں زیادہ مقدار میں کھانی چا ہے جن میں فولاد پیدا کرنے کی خصوصیت ہو۔ غیر نامیاتی آئرن کھانا خطرناک ہوتا ہے۔ کیونکہ اس سے روغنی تیزاب اور مدافعتی وٹامنز ضائع ہو جاتے ہیں اور جگر بھی متاثر ہوتا ہے۔

 ایسی غذاؤں کے متعلق جاننا ضروری ہے جن کے استعال سے تازہ اور توانا خون پیدا ہوتا ہے۔  

سیب

سیب کو بھر پور غذا تصور کیا جاتا ہے ۔ سیب جسم کے اندر کیمیائی تبدیلیوں کے عمل کو تقویت دے کر جسم کی نشوونما اور کارکردگی کو بڑھاتا ہے ایک سوگرام سیب میں ایک ملی گرام آئرن مو جو د ہو تا ہے سیب کا جوس روزانه پیا جائے تو بیماری کے بعد پیدا ہونے والی نقاہت اور قلت خون کی شکایت دور ہو جاتی ہے جوس پینے کا بہترین وقت کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل اور رات کو سونے سے پہلے ہے سیب میں پایا جانے والا ایسڈ انتڑ یوں جگر اور دماغ کے لئے بہت مفید ہوتا ہے۔



 خوبانی

خون کی کمی سے نجات کے لئے خو با نی بہت فائدہ مند پھل ہے اس میں کثرت سے فولاد پایا جاتا ہے تازہ خوبانی میں کیلشیم 20 گرام، فاسفورس 25 ملی گرام اور وٹامن سی 6 ملی گرام پایا جا تا ہے۔ خوبانی میں شامل آئرن کم مقدار میں ہونے کے با وجود بدن کو مطلو به مقدار میں فولاد فراہم کرتا ہے ۔ چین میں خو بانی سے ایک مقبول ترین غذا" خو بانی کا سونا‘‘ خوبانی کے پیڑے کے گودے سے تیار کی جاتی ہے۔ جو درازی عمر اور خواتین کی بیماریوں کے لئے ایک شفا بخش غذا سمجھی جاتی ہے خوبانی کے استعمال سے ہیموگلوبن کے سرخ ذرات میں اضافہ ہوتا ہے۔



کیلا

کیلا صدیوں سے نظام ہضم کو مضبوط بنانے کے لئے بہترین غذا کے طور پر استعمال ہوتا چلا آرہا ہے۔ کیلے میں شامل کیلشیم اور فاسفورس صحت مند خلیوں اور بافتوں کی تعمیر کرتے ہیں خون میں سرخ ذرات کم ہوں تو کیلا کھانا چاہے اس میں 9 ملی گرام آئرن ہوتا ہے اس میں شامل با قی اجزا بھی خون کی پرورش کرتے ہیں۔


چقندر

چقندر ایک عمدہ غذائی ٹانک ہے سبزیوں کے جوس میں چقندر کا جوس اعلی تصور کیا جا تا ہے۔ یہ قدرتی شکر کا خزانہ ہے اس میں پروٹین اور چکنائی کی مقدار معمولی ہوتی ہے۔ اس میں آئرن ایک ملی گرام پایا جاتا ہے کم مقدار کے باوجود یہ آئرن خون کے سرخ ذرات کو از سر نوپیدا کرتا اور تحریک دیتا ہے ماہرین کا کہنا ہے بچوں اور نوخیز لڑکیوں اور لڑکوں کو سرخ چقندر کا جوس ضرور پینا چاہے یہ خون کی کمی کا عمدہ علاج ہے.



بادام

بادام شہنشاہ غذا کے نام سے مشہور ہے ۔ مغز بادام میں4.5  ملی گرام آئرن پایا جاتا ہے ایک سو گرام میں اس کی مقدار 1.15 ملی گرام ہوتی ہے۔ یہ آئرن دیگر وٹامنز کے ساتھ مل کر سرخ ذرات تشکیل دیتے ہیں۔ انیمیا کے مریضوں کے علاوہ بچوں کو بھی بادام کی گریاں کھلانی چاہئیں بادام خون اور دماغ کی پرورش کرنا ہے اور اعصابی دماغی کمزوریوں کو دور کرتا ہے۔

دودھ

طبی ماہرین نے دودھ کو تمام غذاؤں پر فضیلت دی ہے۔ یہ ایک مکمل غذا ہے جس میں تمام معدنی اجزاء پائے جاتے ہیں ایک سو گرام دودھ میں0.2  ملی گرام آئرن پایا جاتا ہے اتنی کم مقدار کے با وجود بھی خون کی کمی کے مرض کو دور کرتا ہے جن افراد میں خون کی گردش کی رفتار سست ہوتی ہے انہیں روزانہ گلاس دودھ پینا چاہئے ۔ بڑھتے ہوئے بچوں، نو عمر لڑکیوں اور بزرگوں کو قدرتی کیلشیم حاصل کرنے کے لئے دودھ پینا اور اس سے تیار کی ہوئی چیزوں کا استعمال کرنا چاہئے ۔ یہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔



فولاد

 پالک میں شامل اجزا خون میں بڑھتی ہوئی تیزابیت کو کنٹرول کرتے ہیں اس میں 10.9 ملی گرام اعلی درجے کا وزن پایا جا تا ہے جو خون کے سرخ ذرات کو صحت دیتا اور نیا خون پیدا کرتا ہے پالک یا خون کی کمی کو دور کرنے کا سب سے بہترین اور سستا علاج ہے پالک میں شامل اجزاء دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے توانائی مہیا کرتے ہیں۔



پیاز

پیاز دل کے درد سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ پیاز میں موجود آئرن کے اجزاء خون میں فورأ جذب ہو جاتے ہیں لہذا پیاز کو سلاد اور کھانا پکانے کے لئے بھی ضرور استعمال کرنا چاہئے سالم پیاز کے برعکس اس کا پانی ایک منفرد دوا ہے سرخ اور زرد پیاز کی نسبت سفید پیاز زیا دہ مفید ہے گرمیوں میں پیاز کو سرکے میں 5 سے 10 منٹ رکھنے کے بعد استعمال کرنا چاہے اس سے خون کی کمی کی شکایت دور ہو جاتی ہے




تبصرے